Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا بھی دم ترے بیمار ناتواں میں نہیں

صفدر مرزا پوری

ذرا بھی دم ترے بیمار ناتواں میں نہیں

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    ذرا بھی دم ترے بیمار ناتواں میں نہیں

    مکاں میں یوں ہے کہ جیسے کوئی مکاں میں نہیں

    وہ چھیڑ چھیڑ کے پوچھیں نہ دل کے درد کا حال

    کہو زباں سے یہ طاقت مری زباں میں نہیں

    چمن میں کس کے لیے بجلیاں تڑپتی ہیں

    گل آشیاں میں نہیں شاخ آشیاں میں نہیں

    تمہارے در سے اٹھاتا ہے کیوں ہمیں درباں

    کچھ ایسے لعل لگے سنگ آستاں میں نہیں

    میں سر بکف ہوں وہ خنجر بکف ہیں مقتل میں

    اجل سے کہہ دو کہ اب دیر امتحاں میں نہیں

    کریں گے وہ نگہ ناز سے ہدف دل کو

    چڑھی کمان ہے ناوک مگر کمان میں نہیں

    جگر نے جی جو چرایا تو دل پکار اٹھا

    شریک حال مرا کوئی امتحاں میں نہیں

    نظر نہ کی مرے حال تباہ پر اس نے

    یہ کہہ دیا کہ اثر کچھ مری فغاں میں نہیں

    مثل یہ ایک زمانے میں سنتے آئے ہیں

    نہ ہو مکین تو رونق کوئی مکاں میں نہیں

    جو پھول آج کف گل فروش میں دیکھا

    وہ باغباں کے بھی اب وہم میں گماں میں نہیں

    یہ لطف پوچھئے کچھ آپ مرنے والوں سے

    جناب خضر مزا عمر جاوداں میں نہیں

    سنا کہ قصۂ صفدرؔ ہے درد سے خالی

    مزے کی چیز یہی تھی جو داستاں میں نہیں

    مأخذ:

    دیوان صفدر مرزا پوری (Pg. 273)

    • مصنف: صفدر مرزا پوری
      • ناشر: اظہر لکھنوی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے