Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زرد پتوں کی یہ رت کیا کیا نہ سمجھائے مجھے

نسیم سید

زرد پتوں کی یہ رت کیا کیا نہ سمجھائے مجھے

نسیم سید

MORE BYنسیم سید

    زرد پتوں کی یہ رت کیا کیا نہ سمجھائے مجھے

    ہر تھکا ہارا شجر آئینہ دکھلائے مجھے

    دیر تک مہکا کیا ویرانۂ کنج خیال

    اس سے مل کے موتیے کے پھول یاد آئے مجھے

    اپنی گہرائی کا مجھ کو خود بھی اندازہ نہیں

    خود میں جب ڈوبوں سمندر سا نظر آئے مجھے

    گردش تقدیر کے کچھ ہیں مسلسل دائرے

    ہر جنم میرا غلط تحریر کر جائے مجھے

    حسرت تعمیر میں مٹی مری برباد ہو

    جرأت اظہار دیواروں میں چنوائے مجھے

    میری ہستی کو وہ جیسے چاہے ویسے حل کرے

    ضرب دے مجھ کو کبھی تقسیم کر جائے مجھے

    مأخذ:

    آدھی گواہی (Pg. 54)

    • مصنف: نسیم سید
      • ناشر: ارتقا مطبوعات، کراچی
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے