Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ظرف کہنہ گلا دیا جائے

جگدیش راج فگار

ظرف کہنہ گلا دیا جائے

جگدیش راج فگار

MORE BYجگدیش راج فگار

    ظرف کہنہ گلا دیا جائے

    روپ اس کو نیا دیا جائے

    اپنی اگنی میں وہ جلے نہ مزید

    شمس کو یہ بتا دیا جائے

    پوچھنا کیا ہے بوڑھے امبر سے

    اس کے ید میں عصا دیا جائے

    اپنی اپنی حدود ہی میں رہیں

    بحر و بر کو بتا دیا جائے

    ان سے پھولوں کو ایرکھا ہوگی

    تتلیوں کو اڑا دیا جائے

    سونا سونا ہے جو بھی صحن وہاں

    پیڑ تن کا لگا دیا جائے

    مہوشوں کی جو فصل لینی ہے

    ارض پر مہ اگا دیا جائے

    ارض کے واسطے یہ اچھا ہے

    بیچ میں نبھ ہٹا دیا جائے

    صبح ہو جب تو ماہتاب کو کیا

    لوری دے کر سلا دیا جائے

    ان کو لمحوں میں بانٹنا ہے ابھی

    ساعتوں کو بڑھا دیا جائے

    زندگی ہے اگر سراب فگارؔ

    جگ کو صحرا بنا دیا جائے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے