Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرے کا راز مہر کو سمجھانا چاہئے

باقر مہدی

ذرے کا راز مہر کو سمجھانا چاہئے

باقر مہدی

MORE BYباقر مہدی

    ذرے کا راز مہر کو سمجھانا چاہئے

    چھوٹی سی کوئی بات ہو لڑ جانا چاہئے

    خوابوں کی ایک ناؤ سمندر میں ڈال کے

    طوفاں کی موج موج سے ٹکرانا چاہئے

    ہر بات میں جو زہر کے نشتر لگائے ہیں

    ایسے ہی دل جلوں سے تو یارانہ چاہئے

    کیا زندگی سے بڑھ کے جہنم نہیں کوئی

    یہ سچ ہے پھر تو آگ میں جل جانا چاہئے

    دنیا وہ شاہراہ ہے بچنا محال ہے

    پگڈنڈیوں کو ڈھونڈ کے اپنانا چاہئے

    نظمیں وہ ہوں کہ چیخ پڑیں سارے اہل فن

    نیندیں اڑا دے سب کی وہ افسانہ چاہئے

    بحروں کو توڑ توڑ کے نالے میں ڈال دو

    بس دل کی لے میں فکر کو ڈھل جانا چاہئے

    یہ کہکشاں بھی ٹوٹ کے ہو مصرعوں میں جذب

    ذہن رسا کو اتنا تو الجھانا چاہئے

    ہم یولیسیسؔ بن کے بہت جی چکے مگر

    یارو حسینؔ بن کے بھی مر جانا چاہئے

    مأخذ:

    auraq salnama magazines (Pg. 502)

    • مصنف: Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
      • اشاعت: 1967
      • ناشر: Daftar Mahnama Auraq Lahore
      • سن اشاعت: 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے