Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذوق‌ دیدار تماشا بار رسوائی ہوا

اقبال حیدری

ذوق‌ دیدار تماشا بار رسوائی ہوا

اقبال حیدری

MORE BYاقبال حیدری

    دلچسپ معلومات

    (دسمبر 1980)

    ذوق‌ دیدار تماشا بار رسوائی ہوا

    خود تماشا بن گیا جو بھی تماشائی ہوا

    قریہ قریہ ڈھونڈھتی ہے روح لیلیٰ قیس کو

    نجد کے صحرا میں پھر ایسا نہ سودائی ہوا

    جس لہو سے دل میں روشن درد کی مشعل رہی

    وہ لہو اک بے وفا کے رخ کی زیبائی ہوا

    جان کر ہم کیا کریں گے چھوڑ اس قصے کو اب

    کون سچا عشق میں تھا کون ہرجائی ہوا

    خود سری میں اپنے سائے سے جو لپٹے رہ گئے

    ان غزالوں کا مقدر دشت تنہائی ہوا

    روشنی کی اک کرن بھی اب تو قسمت میں نہیں

    چھن گئیں آنکھیں تو پھر احساس بینائی ہوا

    جو زباں پر لا نہ سکتے تھے عیاں سب پر ہوا

    فن ہمارا باعث تضحیک و رسوائی ہوا

    ہے جنوں کے فیض سے یہ جنبش پا ورنہ کب

    خار زاروں سے علاج آبلہ پائی ہوا

    کیا توقع اب رکھیں اقبالؔ اس دنیا سے ہم

    ہر قدم پر بھائی کا دشمن جہاں بھائی ہوا

    مأخذ:

    Shahar-e-be navaa (Pg. 137)

    • مصنف: Iqbaal Haidari
      • اشاعت: 1993
      • ناشر: E I Publications
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے