ذہن و دل پر سوار رہتی ہے
ذہن و دل پر سوار رہتی ہے
شاعری بھی اسی کے جیسی ہے
مات کیسے انا کو دینی ہے
میں نے ترکیب سوچ رکھی ہے
عزم جاتا ہے لے کے منزل تک
راہ تو ساتھ ساتھ چلتی ہے
میں نے دیکھا ہے وقت بدلے تو
رنگ تصویر بھی بدلتی ہے
میں نے مانا کہ دیر سے ہی سہی
خامشی اپنا کام کرتی ہے
میرا تائید کرنا لازم ہے
بات ان کی زباں سے نکلی ہے
ہم کو تو سرحدوں نے بانٹ دیا
اس کا لاہور میری دلی ہے
بے خودی ہے عجیب شے عادلؔ
ریت میں مچھلیاں پکڑتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.