زینت صحن چمن اور بڑھا دی ہم نے
زینت صحن چمن اور بڑھا دی ہم نے
شاخ گل پہ تری تصویر لگا دی ہم نے
ہر طرف پتیاں اڑتی تھیں شراروں کی طرح
شعلۂ گل کو بہت آج ہوا دی ہم نے
دوست کچھ پردہ نشینوں کا بھرم لازم ہے
داستاں جتنی سنانی تھی سنا دی ہم نے
کہہ دیا اس سے حسیں کوئی نہیں ہے تجھ سا
بات بنتی نظر آتی تھی بنا دی ہم نے
اسقدر طول دیا عشق میں اک سجدے کو
وقت بے وقت کی تخصیص اٹھا دی ہم نے
اس نے افلاک سے اوپر کی بلندی پہ سنی
دل کی گہرائی سے جب اس کو صدا دی ہم نے
مصحف عشق کی تقدیس تھی لازم عاصمؔ
نور کی نہر میں تحریر بہا دی ہم نے
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 123)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.