Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیست نفرت میں محبت گھولتی اب کیوں نہیں ہے

رتیش سنگھ راہل

زیست نفرت میں محبت گھولتی اب کیوں نہیں ہے

رتیش سنگھ راہل

MORE BYرتیش سنگھ راہل

    زیست نفرت میں محبت گھولتی اب کیوں نہیں ہے

    وادیوں میں عشق ہے پھر عاشقی اب کیوں نہیں ہے

    ہم چراغ اپنے بجھا کر بعد میں خود پوچھتے ہیں

    کیوں اندھیرا ہے یہاں پر روشنی اب کیوں نہیں ہے

    چاہ میں مے کی ہوں بھٹکا میکدہ در میکدہ میں

    اب ملی ہے مے مجھے تو تشنگی اب کیوں نہیں ہے

    قتل ہوتے دیکھتا ہوں روز ہی انسانیت کا

    پھر بھی یہ آواز میری ماتمی اب کیوں نہیں ہے

    وہ بتاتی تھی مجھے سب راز اس کے بے جھجھک پھر

    کیوں خفا خوشبو ہوئی وہ بولتی اب کیوں نہیں ہے

    اک اسی امید میں میں چھپ گیا تھا سر خوشی سے

    ڈھونڈھ لے گی یہ مجھے پر ڈھونڈھتی اب کیوں نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے