Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذکر وصال موت کا پیغام ہو گیا

راسخ دہلوی

ذکر وصال موت کا پیغام ہو گیا

راسخ دہلوی

MORE BYراسخ دہلوی

    ذکر وصال موت کا پیغام ہو گیا

    ایسی خوشی ہوئی کہ مرا کام ہو گیا

    میں مست چشم ساقیٔ گلفام ہو گیا

    آنکھوں کا ڈورا ڈورا خط جام ہو گیا

    شب تم کہیں رہے تمہیں کچھ کام ہو گیا

    لو ہاتھ لاؤ کیوں ہمیں الہام ہو گیا

    کنج لحد میں روئی مری بیکسی مجھے

    مٹیا محل کے گوشے میں کہرام ہو گیا

    کوٹھی پہ تم چڑھے جو سر شام بے نقاب

    غیرت سے آفتاب لب بام ہو گیا

    بے وجہ سرخیٔ لب قاتل غلط غلط

    عیسیٰ شہید لذت دشنام ہو گیا

    ہم ابتدائے عمر میں اس بت پہ مر مٹے

    آغاز ہی میں خیر سے انجام ہو گیا

    چھالے ہیں تیغ یار میں بسمل ہے سخت جان

    سل ہو گئی اسے اسے سرسام ہو گیا

    ہے یہ نمک کا پاس کہ کہتے ہیں میرے زخم

    بھر پایا ہم نے سب ہمیں آرام ہو گیا

    اللہ رے یہ قدر بکا کوڑیوں کے مول

    تیرا شہید حوروں میں نیلام ہو گیا

    پیری میں شوق دید بتاں ہو گیا حرام

    تار نگاہ جامۂ احرام ہو گیا

    فرماں بری نے دعوے خدائی کے کھو دئے

    اللہ تیری شان وہ بت رام ہو گیا

    بھڑکا دیا ہے سوز دروں چشم زار نے

    آنکھوں کا تیل روغن بادام ہو گیا

    میری طرح ہے طائر رنگ حنا اسیر

    صیاد تیرے ہاتھ کا خط دام ہو گیا

    رکھ لی خدا نے خنجر قاتل سے آبرو

    راسخؔ بلا سے جان گئی نام ہو گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے