Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندہ رہنے کا وہ افسون عجب یاد نہیں

یزدانی جالندھری

زندہ رہنے کا وہ افسون عجب یاد نہیں

یزدانی جالندھری

MORE BYیزدانی جالندھری

    زندہ رہنے کا وہ افسون عجب یاد نہیں

    میں وہ انساں ہوں جسے نام و نسب یاد نہیں

    میں خیالوں کے پری خانوں میں لہرایا ہوں

    مجھ کو بے چارگیٔ محفل شب یاد نہیں

    خواہشیں رستہ دکھا دیتی ہیں ورنہ یارو

    دل وہ ذرہ ہے جسے شہر طلب یاد نہیں

    گرد سی باقی ہے اب ذہن کے آئینے پر

    کیسے اجڑا ہے مرا شہر طرب یاد نہیں

    تبصرہ آپ کے انداز کرم پر کیا ہو

    مجھ کو خود اپنی تباہی کا سبب یاد نہیں

    خود فراموشی نے تکلیف کی شدت کم کی

    مجھ کو کب یاد تھے یہ ظلم جو اب یاد نہیں

    مجھ سے پوچھا جو گیا جرم مرا محشر میں

    داور حشر سے کہہ دوں گا کہ اب یاد نہیں

    عجز کے ساتھ چلے آئے ہیں ہم یزدانیؔ

    کوئی اور ان کو منا لینے کا ڈھب یاد نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے