Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی اب تیری بے مصرف ہے گھر کو چھوڑ دے

شباب للت

زندگی اب تیری بے مصرف ہے گھر کو چھوڑ دے

شباب للت

MORE BYشباب للت

    زندگی اب تیری بے مصرف ہے گھر کو چھوڑ دے

    خشک پتا جس طرح اپنے شجر کو چھوڑ دے

    خواہشوں کے پر خطر جنگل میں آوارہ نہ گھوم

    دور منزل سے جو کر دے اس ڈگر کو چھوڑ دے

    دائروں کے اس سفر کی انتہا کوئی نہیں

    لوٹ محور کی طرف ایسے سفر کو چھوڑ دے

    کیوں نہ سیارے بھی الٹی چال ہی چلنے لگیں

    آدمی جب آدمیت کی ڈگر کو چھوڑ دے

    ہے فقیہ شہر کی خود قاتلوں سے ساز باز

    ڈھونڈ مت انصاف اس سے اس کے در کو چھوڑ دے

    بن گئے ہیں پاؤں کی زنجیر تیرے بام و در

    ذوق منزل ہے تو اپنے بام و در کو چھوڑ دے

    ٹوٹتا ہے جب کوئی رشتہ تو بھر آتا ہے دل

    پھر بھی آنسو پونچھ نخل بے ثمر کو چھوڑ دے

    تیرے آنچل کی ہوا اس کے مقدر میں کہاں

    غم سے گھبرا کر جو تیری رہ گزر کو چھوڑ دے

    اس نے سیکھا بھی تو کیا سیکھا زمانے سے شبابؔ

    دوسرے کے عیب جو لے لے ہنر کو چھوڑ دے

    مأخذ:

    Tahreek Jild 28 Shumara 1,2 Apr-May 1980-Svk (Pg. 20)

      • ناشر: گوپال متل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے