زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا
زندگی اور موت کا یوں رابطہ رہ جائے گا
مقتلوں کو جانے والا راستہ رہ جائے گا
خشک ہو جائیں گی آنکھیں اور چھٹ جائے گا ابر
زخم دل ویسے کا ویسا اور ہرا رہ جائے گا
بجھ چکی ہوں گی تمہارے گھر کی ساری مشعلیں
اور تو لوگوں میں شمعیں بانٹتا رہ جائے گا
مجھ سے لے جائے گا اک اک چیز وہ جاتے ہوئے
لیکن اس کا نام آنکھوں میں لکھا رہ جائے گا
پھول میں موجود رہنے سے ہے خوشبو کا وقار
پھول میں خوشبو نہیں ہوگی تو کیا رہ جائے گا
یادگار عشق ایسی چھوڑ جاؤں گا سروشؔ
حسن حیرانی سے مجھ کو دیکھتا رہ جائے گا
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 95)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.