Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی باقی ہے اب دو چار دن

جوہر دیوبندی

زندگی باقی ہے اب دو چار دن

جوہر دیوبندی

MORE BYجوہر دیوبندی

    زندگی باقی ہے اب دو چار دن

    گن رہا ہے یہ ترا بیمار دن

    شوخیوں سے کیجئے پامال دل

    ہیں تمہارے ناز کے سرکار دن

    وہ جو تھے عہد جوانی کے مری

    کیسے گزرے برق کی رفتار دن

    آپ نے جب سے نگاہیں پھیر لیں

    ہو گئے ہیں کاٹنے دشوار دن

    ماہ ہے موباف نیر خال رخ

    زلف شب ہے اور ہے رخسار دن

    تم الٹ دو اپنے رخ سے جو نقاب

    ہو شبستاں میں ابھی بیدار دن

    اشک پیتے ہیں یہ بادے کی جگہ

    کاٹتے ہیں اس طرح مے خوار دن

    عید کے دن مل رہے ہیں وہ گلے

    ایسا آئے دن میں سو سو بار دن

    در پہ ہیں نظریں کبھی ہیں بام پر

    یوں گزرتا ہے تہہ دیوار دن

    سنگ دل اتنی بھی اے شیریں نہ بن

    کوہ کن کاٹے سر کہسار دن

    تم بہم شیر و شکر ہو کر رہو

    یوں گزارو کافر و دیں دار دن

    انتظار یوسف دل دار میں

    روز گزرے ہے سر بازار دن

    یاد بت ہے اور قشقہ بر جبیں

    کاٹتا ہوں باندھ کر زنار دن

    جب سے سودا چشم و ابرو کا ہوا

    تیر ہیں راتیں مجھے تلوار دن

    زندگی جوہرؔ تھی جب رشک بہار

    واہ کیا اپنے تھے وہ گلزار دن

    مأخذ:

    کلیات جوہر (Pg. 69)

    • مصنف: جوہر دیوبندی
      • ناشر: جوہر دیوبندی
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے