Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی غم کے اندھیروں میں سنورنے سے رہی

صادق اندوری

زندگی غم کے اندھیروں میں سنورنے سے رہی

صادق اندوری

MORE BYصادق اندوری

    زندگی غم کے اندھیروں میں سنورنے سے رہی

    ایک تنویر حیات آج ابھرنے سے رہی

    میں پیمبر نہیں انساں ہوں خطا کار انساں

    عرش سے کوئی وحی مجھ پر اترنے سے رہی

    میں نے کر رکھا ہے محصور چمن کی حد تک

    شاخ در شاخ کوئی برق گزرنے سے رہی

    لاکھ افکار و حوادث مجھے روندیں بڑھ کر

    جو وفا مجھ کو ملی ہے کبھی مرنے سے رہی

    آدمی کتنے ہیولے ہی بنا کر رکھے

    موت پھر موت ہے جب آئی تو ڈرنے سے رہی

    آخری وقت ہے مختل ہوئے جاتے ہیں حواس

    ایسے میں میری خودی کام تو کرنے سے رہی

    گھیر رکھا ہے ہر اک سمت سے طوفانوں نے

    میری کشتی تو کبھی پار اترنے سے رہی

    صادقؔ اس موڑ پہ لے آتے ہیں حالات ہمیں

    موج احساس ذرا آج ٹھہرنے سے رہی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے