Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کا ڈھنگ یہ کیسا ہے تیرے شہر میں

بدر عالم خاں اعظمی

زندگی کا ڈھنگ یہ کیسا ہے تیرے شہر میں

بدر عالم خاں اعظمی

MORE BYبدر عالم خاں اعظمی

    زندگی کا ڈھنگ یہ کیسا ہے تیرے شہر میں

    ایک روتا ہے تو اک ہنستا ہے تیرے شہر میں

    ہاتھ میں پتھر لیے اک بھیڑ ہے ہر موڑ پر

    ان دنوں میرا بہت چرچا ہے تیرے شہر میں

    میرے سینے میں سلگتا ہے کوئی آتش فشاں

    ہر قدم پر دل مرا جلتا ہے تیرے شہر میں

    جن کے آنکھیں ہیں انہیں کچھ بھی نظر آتا نہیں

    دیکھنے والا مگر اندھا ہے تیرے شہر میں

    جب کوئی چڑھتا ہے اوپر کھینچ لیتے ہیں اسے

    ایک گرتا ہے تو اک اٹھتا ہے تیرے شہر میں

    لوگ سینچیں گے لہو سے لہلہاتی فصل کو

    نفرتوں کے بیج وہ بوتا ہے تیرے شہر میں

    جل رہی ہے دھیرے دھیرے دل کے رشتوں کی مٹھاس

    کون ہے جو آگ بھڑکاتا ہے تیرے شہر میں

    آستینوں میں ہیں خنجر پھر بھی ملتے ہیں گلے

    دوستی کے نام پر دھوکہ ہے تیرے شہر میں

    کس کی چیخوں سے لرزتے ہیں در و دیوار سب

    کون ہے جو رات بھر روتا ہے تیرے شہر میں

    پاؤں سے معذور ہو جاتا ہے خالص اور کھرا

    ہاں وہی چلتا ہے جو کھوٹا ہے تیرے شہر میں

    طنز کرتا ہے مری غربت پہ میرا ہی ضمیر

    ہے برا وہ شخص جو اچھا ہے تیرے شہر میں

    جنگلوں میں بھیڑیے کو بھیڑیا کھاتا نہیں

    آدمی کو آدمی کھاتا ہے تیرے شہر میں

    روز مرنے کی دعائیں مانگتی ہے زندگی

    بس وہی زندہ ہے جو مردہ ہے تیرے شہر میں

    کر دیا تعمیر اس کی قبر پر بیت الخلاء

    ایک شاعر کس قدر رسوا ہے تیرے شہر میں

    آندھیوں میں بجھ گئے ہیں شہر کے سارے چراغ

    ایک روشن بس ترا چہرہ ہے تیرے شہر میں

    مأخذ:

    ہذیان (Pg. 136)

    • مصنف: بدر عالم خاں اعظمی
      • ناشر: اعلیٰ پرنٹنگ پریس، دہلی
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے