Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی کی بستی میں ہم جہاں پہ بستے ہیں

بدر شمسی

زندگی کی بستی میں ہم جہاں پہ بستے ہیں

بدر شمسی

MORE BYبدر شمسی

    زندگی کی بستی میں ہم جہاں پہ بستے ہیں

    موت کتنی مہنگی ہے زخم کتنے سستے ہیں

    زخم زندگی لے کر جس طرف بھی جاتا ہوں

    ملتفت نگاہوں کے تیر سے برستے ہیں

    میرے اک تبسم کو مدتیں ہوئیں لیکن

    آج تک نہ جانے کیوں لوگ مجھ پہ ہنستے ہیں

    غم کے خشک صحرا بھی آنسوؤں کے دریا بھی

    زندگی کی منزل تک منزلوں کے رستے ہیں

    وادیٔ تعلق سے اک دھواں سا اٹھتا ہے

    آنسوؤں کی بارش میں زخم دل جھلستے ہیں

    صرف مجھ کو بخشے ہیں جو تری نگاہوں نے

    ان حسین زخموں کو کتنے دل ترستے ہیں

    مجھ سے غم کے مارے کو زندگی سے کیا مطلب

    جانے کیوں یہ آوازہ لوگ مجھ پہ کستے ہیں

    بھیگ بھیگ جاتی ہیں کتنی چاندنی راتیں

    ان کی یاد کے بادل دور تک برستے ہیں

    یہ بھی اک تصرف ہے ان حسیں نگاہوں کا

    بدرؔ میرے زخم دل پھول بن کے ہنستے ہیں

    مأخذ:

    خوابوں کا لہو (Pg. 77)

    • مصنف: بدر شمسی
      • ناشر: بدر شمسی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے