زندگی کیوں اداس ہے اے دوست
زندگی کیوں اداس ہے اے دوست
موت کیا آس پاس ہے اے دوست
وہ بھی مصلوب ہو نہ جائے کہیں
وہ بڑا حق شناس ہے اے دوست
تھا جو غالبؔ شکن زمانے میں
وہ یگانہؔ ہی یاسؔ ہے اے دوست
یہ زمانہ بھی کیا قیامت ہے
ہر طرف اک ہراس ہے اے دوست
ہے جو ہر دل میں اک خودی کا سرور
زندگی کی اساس ہے اے دوست
دور رہ کر بھی مجھ سے دور نہیں
وہ سدا دل کے پاس ہے اے دوست
ہو زیارت مجھے مدینے کی
رب سے یہ التماس ہے اے دوست
مأخذ:
Hadees-e-Dil (Pg. 93)
- مصنف: قیصر عثمانی
-
- اشاعت: 1990
- ناشر: مکتبہ عثمانی، ممبئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.