زندگی تیرے ہاتھ میں کیا تھا
زندگی تیرے ہاتھ میں کیا تھا
میں نہ ہوتا تو ساتھ میں کیا تھا
جو ہواؤں کے ساتھ جلنے لگے
ان چراغوں کی ذات میں کیا تھا
دو گھڑی بھی جو پاس ٹھہرا نہیں
بات ہوتی تو بات میں کیا تھا
تیرے ہونے سے بھر گیا ہوں میں
ورنہ میرے بھی ہاتھ میں کیا تھا
کھیل جب ختم ہو گیا تو پھر
جیت میں کیا تھا مات میں کیا تھا
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 42)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.