Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی تھوڑی سی مہلت تو کبھی دی ہوتی

نور شمع نور

زندگی تھوڑی سی مہلت تو کبھی دی ہوتی

نور شمع نور

MORE BYنور شمع نور

    زندگی تھوڑی سی مہلت تو کبھی دی ہوتی

    زندہ رہنے کی اجازت تو کبھی دی ہوتی

    چاند نے ہاتھ مرا پیار سے تھاما ہوتا

    چاندنی چھونے کی مہلت تو کبھی دی ہوتی

    کتنے کھوئے ہوئے لمحوں کا خیال آتا ہے

    ڈھونڈنے کی کوئی رخصت تو کبھی دی ہوتی

    آپ کے شکوۂ بے جا کا گلہ کیا کرنا

    آپ نے اپنی محبت تو کبھی دی ہوتی

    کوئی اظہار وفا آپ سے کیسے کرتا

    بات کہہ دینے کی جرأت تو کبھی دی ہوتی

    اپنی ہی آنچ میں جلنے کے لئے اس دل کو

    شعلۂ عشق کی حدت تو کبھی دی ہوتی

    کاغذی پھول نگاہوں کو بھلے ہوں لیکن

    ان گلوں کو کوئی نکہت تو کبھی دی ہوتی

    جذب کا رقص کھلے عام نہیں ہے اچھا

    کرب احساس کو خلوت تو کبھی دی ہوتی

    سخت لہجوں کے رویوں کو بدلنے کے لئے

    نورؔ جذبوں کو نزاکت تو کبھی دی ہوتی

    مأخذ:

    وسعت امکاں (Pg. 162)

    • مصنف: نور شمع نور
      • ناشر: سٹی بک پوائنٹ کراچی
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے