Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندے وہی ہیں جو کہ ہیں تم پر مرے ہوے

حیدر علی آتش

زندے وہی ہیں جو کہ ہیں تم پر مرے ہوے

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    زندے وہی ہیں جو کہ ہیں تم پر مرے ہوے

    باقی جو ہیں سو قبر میں مردے بھرے ہوئے

    مست الست قلزم ہستی میں آئے ہیں

    مثل حباب اپنا پیالہ بھرے ہوئے

    اللہ رے صفائے تن نازنین یار

    موتی ہیں کوٹ کوٹ کے گویا بھرے ہوئے

    دو دن سے پاؤں جو نہیں دبوائے یار نے

    بیٹھے ہیں ہاتھ ہاتھ کے اوپر دھرے ہوئے

    ان ابروؤں کے حلقہ میں وہ انکھڑیاں نہیں

    دو طاق پر ہیں دو گل نرگس دھرے ہوئے

    بعد فنا بھی آئے گی مجھ مست کو نہ نیند

    بے خشت خم لحد میں سرہانے دھرے ہوئے

    نکلیں جو اشک بے اثر آنکھوں سے کیا عجب

    پیدا ہوئے ہیں طفل ہزاروں مرے ہوئے

    لکھے گئے بیاضوں میں اشعار انتخاب

    رائج رہے وہی کہ جو سکے کھرے ہوئے

    الٹا صفوں کو تیغ نے ابروئے یار کی

    تیر مژہ سے درہم و برہم پرے ہوئے

    آتشؔ خدا نے چاہا تو دریائے عشق میں

    کودے جو اب کی ہم تو ورے سے پرے ہوئے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Khwaja Haidar Ali Aatish (Pg. 393)

    • مصنف: حیدر علی آتش
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے