ظلمات کا سفر ہے چلو بولتے رہو
کھو جاؤ گے خموش نہ ہو بولتے رہو
اس شہر خامشی میں ہو زندہ ثبوت دو
یہ چپ کی قبر چھوڑو اٹھو بولتے رہو
چپ رہنا کفر اور خموشی حرام ہے
مومن ہو دین عشق کے تو بولتے رہو
اتنی طویل رات ہمیں کاٹنی ہے ساتھ
بے انت داستان کہو بولتے رہو
اپنا حسین خواب سناتے رہو مجھے
یہ خواب ٹوٹنے ہی نہ دو بولتے رہو
یہ ساری کائنات خموشی کا رقص ہے
آواز میں ثبات ہے سو بولتے رہو
جتنا سنو گے اتنا سنائیں گے تم کو لوگ
دنیا کی ایک بھی نہ سنو بولتے رہو
پھر سے یہ کائنات بناؤ گے اے خدا
تو کن سے بن نہ پائے گی گو بولتے رہو
سی دی گئی ہے آنکھ زباں چاک ذہن کند
اور حکم ہے کہ چپ نہ رہو بولتے رہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.