انجام اپنے پیار کا بہتر نہیں ہوا
انجام اپنے پیار کا بہتر نہیں ہوا
دونوں میں ایک بھی تو سخن ور نہیں ہوا
ہم کو جدا تو ہونا تھا ہم ہو گئے جدا
اب دم نکل رہا ہے کے بہتر نہیں ہوا
یہ فاصلہ نہیں ہے مقدر کی بات ہے
پہلو میں میرے کیوں مرا دل بر نہیں ہوا
ہیں ساتھ ساتھ میرے اندھیروں کی سازشیں
روشن کسی طرح جو مقدر نہیں ہوا
بھاری ہوا ہے دل کبھی ہلکا ہوا ہے دل
لیکن کسی بھی حال میں پتھر نہیں ہوا
بھیگے ضرور اشکؔ مگر ہم کو ناز ہے
پانی ہمارے سر سے تو اوپر نہیں ہوا
- کتاب : Gazal,Dushyant Ke Bad-part-2
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.