بھوک کے احساس کو شعر و سخن تک لے چلو
بھوک کے احساس کو شعر و سخن تک لے چلو
یا ادب کو مفلسوں کی انجمن تک لے چلو
جو غزل معشوق کے جلووں سے واقف ہو گئی
اس کو اب بیوہ کے ماتھے کی شکن تک لے چلو
مجھ کو نظم و ضبط کی تعلیم دینا بعد میں
پہلے اپنی رہبری کو آچرن تک لے چلو
خود کو زخمی کر رہے ہیں غیر کے دھوکے میں لوگ
اس شہر کو روشنی کے بانکپن تک لے چلو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.