زمانہ آ گیا رسوائیوں تک تم نہیں آئے
زمانہ آ گیا رسوائیوں تک تم نہیں آئے
جوانی آ گئی تنہائیوں تک تم نہیں آئے
دھرا پر تھم گئی آندھی گگن میں کانپتی بجلی
گھٹائیں آ گئیں امرائیوں تک تم نہیں آئے
ندی کے ہاتھ نرجھر کو ملی پاتی سمندر کو
سطح بھی آ گئی گہرائیوں تک تم نہیں آئے
کسی کو دیکھتے ہی آپ کو آبھاس ہوتا ہے
نگاہیں آ گئیں پرچھائیوں تک تم نہیں آئے
سماپن ہو گیا نبھ میں ستاروں کی سبھاؤں کا
اداسی آ گئی انگڑائیوں تک تم نہیں آئے
نہ شمع ہے نہ پروانے یہ کیسا رنگ محفل ہے
کہ ماتم آ گیا شہنائیوں تک تم نہیں آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.