Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اعظم گڑھ کے سامعین، بیکل، وسیم اور بشیر کی پریشانی

بشیر بدر

اعظم گڑھ کے سامعین، بیکل، وسیم اور بشیر کی پریشانی

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    اعظم گڑھ کے ایک قصبہ میں سامعین کا یہ موڈ ہوگیا کہ پرانی غزل پر پرانا کلام نہیں سنیں گے۔ بیکل اتساہی اور وسیم بریلوی جتنی غزلیں انہیں یاد تھیں، سب کا پہلا مصرعہ سنانے لگے اور مجمع سے آواز آتی رہی کہ سنی ہوئی ہے۔ آخر کار ان لوگوں نے مہلت مانگی کہ جائے قیام سے اپنی اپنی بیاضیں لے آئیں۔ بشیر بدر بھی سراسیمہ کہ کون سی غزل پڑھیں۔ ان کے پاس ایک اور شاعر بیٹھے تھے۔ وہ بشیر بدر کو ایک مصرعہ سناتے اور پوچھتے کہ یہ غزل پڑھ لوں پھر وہ خود ہی کہتے، یہ غزل میں وہاں پڑھ چکا ہوں۔ دیکھئے یہ غزل پڑھ لوں۔ پھر وہ کہتے کہ ’’یہ میں فلاں قصبے میں پڑھ چکا ہوں۔‘‘ آخر بشیر بدر نے تنگ آکر کہا۔

    ’’بھائی تم سب خوش نصیب شاعر ہو۔ تمہارا کوئی شعر کسی کو یاد ہی نہیں رہ سکتا۔ نہ یقین آئے تو تم وہی غزل پڑھ کے دیکھ لو جو گزشتہ برس یہاں پڑھ چکے ہو۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے