Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے ایمان خانہ؟

عبد المجید سالک

بے ایمان خانہ؟

عبد المجید سالک

MORE BYعبد المجید سالک

    سالکؔ صاحب روزمانہ ’’زمیندار‘‘ میں فکاہیہ کالم ’’افکار و حوادث‘‘ لکھا کرتے تھے۔ ایک زمانے میں وہ ایک بار دہلی آئے تو خواجہ حسن نظامی سے ملنے کے لیے بستی نظام الدین گے۔ خواجہ صاحب بڑے تپاک سے پیش آئے اور درگاہ دکھانے کے لیے ان کو ساتھ لے کے چلے۔ ایک معمولی سے مکان کی طرف اشارہ کرکے فرمایا، ’’یہ ایمان خانہ‘‘ ہے۔ سالک ؔصاحب نے کہا، ’’اس پر کیا موقوف ہے، اس نواح کے تو سبھی مکان ایمان خانے ہیں اور ہم جہاں سے اٹھ کر آئے ہیں کیا وہ ’’بے ایمان خانہ ہے۔‘‘ خواجہ صاحب اس نکتہ سنجی پر خوب ہنسے اور فرمایا، ’’آپ افکار لکھتے ہی نہیں بولتے بھی ہیں۔‘‘

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے