Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خالد کا قلم اور ضمیر کی اردو

سید ضمیر جعفری

خالد کا قلم اور ضمیر کی اردو

سید ضمیر جعفری

MORE BYسید ضمیر جعفری

    لاہور ایئر پورٹ پر روا نگی سے قبل سید ضمیر جعفری صاحب نے ایک دوست کا ایڈریس نوٹ کرنے کے لئے اپنی جیبیں ٹٹولیں مگر قلم ان کے پاس نہیں تھا۔ پاس کھڑے عبدالعزیز خالد صاحب نے جعفری صاحب کی ضرورت کو بھانپتے ہوئے اپنا قلم پیش کیا۔ جعفری صاحب نے نوٹ بک کھولی مگر قلم نہ چلا۔ دو ایک بار چھڑک کر بھی دیکھا، لیکن قلم نے کام نہ کیا۔ پاس کھڑے ایک دوست نے پوچھا،

    ’’کیوں، اس میں روشنائی نہیں ہے کیا؟‘‘

    اس پر جعفری صاحب نے شرارت آمیز مسکراہٹ کے ساتھ عبدالعزیز خالد کی طرف دیکھتے ہوئے کہا،

    ’’نہیں، روشنائی تو ہے لیکن شاید یہ آسان اردو نہیں لکھتا۔‘‘

    (عبدالعزیز خالد صاحب خاصی مشکل زبان استعمال کرتے تھے۔)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے