صاحب!
کیسی صاحبزادوں کی سی باتیں کرتے ہو۔ دلی کو ویسا ہی آباد جانتے ہو جیسے آگے تھی ؟ قاسم جان کی گلی، میر خیراتی کے پھاٹک سے فتح اللہ بیگ خاں کے پھاٹک تک بے چراغ ہے۔ ہاں اگر آبادی ہے تو یہ ہے کہ غلام حسین خاں کی حویلی ہسپتال ہے اور ضیاء الدین خاں کے کمرے میں ڈاکٹر صاحب رہتے ہیں اور کالے صاحب کے مکانوں میں ایک اور صاحب عالی شان انگلستان تشریف رکھتے ہیں۔ ضیاء الدین خاں اور اُن کے بھائی مع قبائل وعشائر (۱) لوہارو ہیں۔ لال کنویں کے محلے میں خاک اُڑتی ہے۔ آدمی کا نام نہیں۔ تمہارے مکان میں جو چھوٹی بیگم رہتی تھیں اُس کے پاس اور لکھمی کی دکان پر اس اشتہار کو بھیجا۔ بیگم لاہور گئی ہوئی ہے۔ لکھمی کی دکان میں کتے لوٹتے ہیں۔ مولوی صدر الدین صاحب لاہور ہیں۔ ایزدبخش، تراب علی، ان لوگوں سے میری ملاقات نہیں۔ میں نے آپ مہر کر دی۔ حکیم احسن اللہ خاں اور میاں غلام نجف اور بہادر بیگ اور نبی بخش خاں ساکن در یبہ، اُن کی مہریں ہو گئیں۔ محضر (۲) آپ کے پاس بھیجتا ہوں۔ خط از روئے احتیاط بیرنگ بھیجا ہے۔ پوسٹ پیڈ خط اکثر تلف ہو جاتے ہیں۔ چنانچہ قاضی عبدالجمیل صاحب کا خط، جس کا آپ نے ذکر لکھا ہے، آنکھیں پھوٹ جائیں، اگر میں نے دیکھا ہو، آپ اُن سے میرا سلام نیاز کہیئے اور خط کے نہ پہنچنے کی خبر ان کو پہنچائیے۔
۱۸۵۸ء
غالب
(۱) عشائر : قریبی دس لوگ۔
(۲) محضر : سرکاری دستاویز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.