Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنام چودھری عبد الغفور سرور (۲)

مرزا غالب

بنام چودھری عبد الغفور سرور (۲)

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    میرے مشفق!

    آپ کا خط آیا اور اس کے آنے نے تمہاری رنجش کا وسوسہ میرے دل سے مٹایا۔ ایک قاعدہ آپ کو بتاتا ہوں، اگر اس کو منظور کیجئے گا تو خطوط سے نہ پہنچنے کا احتمال اُٹھ جائے گا اور رجسٹری کا درد سر جاتا رہے گا۔ آدھ آنہ نہ سہی ایک آنہ سہی۔ آپ بھی خط بے رنگ بھیجا کیجئے اور میں بھی بے رنگ بھیجا کروں۔ اسٹامپ پیڈ خطوط تلف بھی ہوتے ہیں۔ اس قاعدے کا جیسا کہ میں واضح ہوا ہوں، بادی بھی ہوا اور یہ خط بیرنگ بھیجا۔

    پنسن جاری ہو گیا، تین برس کا چڑھا ہوا رو پیدل گیا۔ بعد ادائے قرض ستاسی روپیے گیارہ آنے بچے۔ اب ماہ بہ ماہ روپیہ ملتا ہے۔ مگر یہی تین مہینے ستمبر اکتوبر نومبر ملیں گے، دسمبر ۱۸۶۰ء سے تنخواہ شش ماہی ہو جائے گی۔ اس سے بڑھ کر یہ بات ہے کہ چار روپیے سینکڑا سالانہ عموماً وضع ہوا کرے گا۔ اس حساب سے میرے حصے میں ڈھائی روپے مہینہ آیا۔ باسٹھ روپے آٹھ آنے کے ساٹھ رہیں گے۔ کچھ رام پور سے ماہ بہ ماہ آتا ہے۔ یہ دونوں آمد نیں مل کر خوش و نا خوش، گزارا ہو جاتا ہے۔

    یہاں شہر ڈھہ رہا ہے۔ بڑے بڑے نامی بازار خاص بازار اور اُردو بازار اور خانم کا بازار کہ ہر ایک بجائے خود ایک قصبہ تھا، اب پتہ بھی نہیں کہ کہاں تھے؟ صاحبان امکنہ (۱) اور دکاکین(۲) نہیں بتا سکتے کہ ہمارا مکان کہاں تھا اور دوکان کہاں تھی؟

    برسات بھر مینہ نہیں برسا۔ آب تیشہ اور کلند کی طغیانی سے مکانات گر گئے۔ غلہ گراں ہے، موت ارزاں ہے، میوے کے مول اناج بکتا ہے۔ ماش کی دال آٹھ سیر، باجرہ بارہ سیر، گیہوں تیرہ سیر، چنے سولہ سیر، گھی ڈیڑھ سیر، تر کاری مہنگی، ان سب باتوں سے بڑھ کر یہ بات ہے کہ کوار کا مہینہ جسے جاڑے کا دوار کہتے ہیں۔ پانی گرم، دھوپ تیز، روز لو چلتی ہے۔ جیٹھ، اساڑھ کی سی گرمی پڑتی ہے۔

    حضرت رفعت درجات جناب صاحب عالم کی خدمت میں دوستانہ سلام اور مریدانہ بندگی۔ بہ انکسار تمام عرض کرتا ہوں، حضرت کو کس راہ سے میرے آنے کا انتظار ہے؟ میں نے مرشد زادے کے خط میں کب اپنا عزم لکھا، یا کسی نے آپ سے میری زبانی کہا کہ آپ روز روانگی کے تقرر سے اطلاع چاہتے ہیں۔ ہاں آپ کی قدم بوسی کی تمنا اور انور الدولہ کے دیدار کی آرزو حد سے زیادہ ہے اور ایسا جانتا ہوں کہ یہ آرزو گور میں لے جاؤں گا۔

    تنخواہ کے اجرا کا حال اور مستقبل میں اُس کے وصولی کی صورت، اُن سطروں سے جو آغاز مکتوب میں چودھری عبد الغفور صاحب کی خدمت میں لکھی گئی ہیں، مع رو داد شہر معلوم کر لیجئے گا۔

    لالہ گوبند پر شاد صاحب ہنوز میرے پاس نہیں آئے ہیں۔ دنیا دار نہیں۔ فقیر خاکسار ہوں، تو اضع میری خو ہے۔ انجاح (۳) مقاصد خلق میں حتی الوسع میں کمی کروں تو ایمان نصیب نہ ہو۔ إنْشَاء الله العَزِیز وہ فقیر سے راضی و خوشنودر ہیں گے۔

    جناب مستطاب حضرت محمد امیر صاحب کی خدمت میں بعد سلام نیاز یہ گزارش ہے کہ میرے پاس حضرت کا سلام پیام سوائے اب کی بار کے کبھی نہیں پہنچا۔ اب ان سطور کو اپنا ذریعہ افتخار سمجھا اور نوید مقدم مبارک سے بہت خوش ہوا۔

    یہ جو خانہ کو چی وگریز پائی اور بے اطمینانی کا آپ کو مجھ پر گمان اور اُس کا رنج ہے، یہ کسی نے خلاف واقع آپ سے کہا ہے۔ میں مع زن و فرزند ہر وقت اسی شہر میں قلزم خوں کا شناور رہا ہوں، دروازے سے باہر قدم نہیں رکھا، نہ پکڑا گیا، نہ نکالا گیا، نہ قید ہوا، نہ مارا گیا۔

    کیا عرض کروں کہ میرے خدا نے مجھ پر کیسی عنایت کی اور کیا نفس مطمئنہ بخشا۔ جان و مال و آبرو میں کسی طرح کا فرق نہیں آیا۔ تنخواہ جس کو حضرت نے یومیہ لقب دیا ہے، اُس کا حال اُوپر کی تحریر سے دریافت ہو گا۔ فقیر کو اپنا دوست و معتقد اور مشتاق تصور فرماتے رہیے گا۔ مرشد زادہ مرتضوی دودمان سید شاہ عالم کو سلام و دعا۔

    ڈپٹی صاحب سے مجھ سے ملاقات کثرت سے نہیں ہے۔ اُن کو کثرت اشغال سے فرصت نہیں، مجھ کو افراط ضعف سے طاقت نہیں، اگر بہ حسب اتفاق کہیں ملاقات ہو گئی تو آپ کا سلام کہہ دوں گا۔ آپ اپنے اخوانِ عالی شان کو میر اسلام پہنچا دیجئے گا۔

    بنده شاه شمائیم و ثنا خوان شما

    ستمبر ۱۸۶۰ء

    (۱)امکنہ: مکان کی جمع۔

    (۲)دکاکین : دکان کی جمع۔

    (۳)انجاح :حاجت روائی /مقصد کا حصول۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے