Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنام میر مہدی مجروح (۱)

مرزا غالب

بنام میر مہدی مجروح (۱)

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    صاحب! دو خط تمہارے بہ سبیل ڈاک آئے۔ کل دوپہر ڈھلے ایک صاحب اجنبی، سانولے سلونے، ڈاڑھی منڈے، بڑی بڑی آنکھوں والے تشریف لائے۔ تمہارا خط دیا، صرف اُن کی ملاقات کی تقریب میں تھا۔ بارے ان سے اسم شریف پوچھا گیا۔ فرمایا، ’’اشرف علی‘‘، قومیت کا استفسار ہوا۔ معلوم ہوا سید ہیں۔ پیشہ پوچھا، حکیم نکلے، یعنی حکیم میر اشرف علی۔ میں ان سے مل کر بہت خوش ہوا۔ خوب آدمی ہیں اور کام کے آدمی ہیں۔

    کتنے اوچھے ہو ’’مصطلحات الشعرا‘‘ بھائی ! وہ کتاب تمہاری ہے۔ میں نے غصب (۱) نہیں کی۔ میرے پاس مستعار ہے۔ دیکھ چکوں گا، بھیج دوں گا۔ تقاضا کیوں کرومیاں محمد افضل تصویر کھینچ رہے ہیں۔ جلدی نہ کرو۔ دیر آید درست آید۔ سرفراز حسین اور میرن صاحب اور میر نصیر الدین کو دعائیں۔

    صبح چارشنبه ہفتم رمضان ۱۲۷۴ھ

    ۲۱ ا پریل ۱۸۵۸ء

    غالبؔ

    (۱) غصب کرنا: قبضہ کرنا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے