Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنام میر مہدی مجروح (۳)

مرزا غالب

بنام میر مہدی مجروح (۳)

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    بھائی!

    تم تو لڑکی کی سی باتیں کرتے ہو۔ جو ماجرا میں نے سنا تھا، وہ البتہ موجب تشویش تھا۔ تمہاری تحریر سے وہ تشویش رفع ہو گئی پھر تم کیوں ہائے واویلا کرتے ہو؟ اوپر کا حاکم موافق ہے۔ ماتحت کا حاکم، جو مخالف تھا، سو گیا۔ پھر کیا قصہ ہے؟

    ’’قاطع برہان‘‘ کے مسودے سب میں نے پھاڑ ڈالے، اس واسطے کہ ہر نظر میں اُس کی صورت بدلتی گئی۔ وہ تحریر بالکل مغشوش (۱) ہو گئی۔ ہاں، اس کی نقلیں صاف کہ جن میں کسی طرح کی غلطی نہیں، نواب صاحب نے کرلی ہیں۔ ایک میرے واسطے، ایک بھائی ضیاء الدین خاں کے واسطے میری ملک کی جو کتاب ہے اس کی جلد بندھ جائے تو بہ طریق مستعار تم کو بھیج دوں گا۔ تم اس کی نقل لے کر میری کتاب مجھ کو پھیر دینا، اور یہ امر بعد محرم واقع ہو گا مگر یہ یادر ہے کہ جو صاحب اس کو دیکھیں گے، وہ ہر گز نہ سمجھیں گے۔ صرف ’’برہان قاطع‘‘ کے نام پر جان دیں گے کئی باتیں جس شخص میں جمع ہوں گی، وہ اس کو مانے گا۔ پہلے تو عالم ہو، دوسرے فن لغت کو جانتا ہو، تیسرے فارسی کا علم خوب ہو اور اس زبان سے اُس کو لگاؤ ہو۔ اساتذہ سلف کا کلام بہت کچھ دیکھا ہو اور کچھ یاد بھی ہو، چوتھے منصف ہو، ہٹ دھرم نہ ہو، پانچویں طبع سلیم و ذہن مستقیم رکھتا ہو۔ معوج الذہن (۲)اور کج فہم نہ ہو۔ نہ یہ پانچ باتیں کسی میں جمع ہوں گی اور نہ کوئی میری محنت کی داد دے گا۔

    اگست ۱۸۵۸ء

    (۱) مغشوش: جعلی، پر فریب۔

    (۲) معوج الذہن : ذہن کی کجی یا معاوف ہونا۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے