Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنام میر مہدی مجروح (۴)

مرزا غالب

بنام میر مہدی مجروح (۴)

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    سید صاحب!

    نہ تم مجرم نہ میں گنہگار۔ تم مجبور، میں ناچار۔ نواب کہانی سنو، میری سرگذشت میری زبانی سنو۔ نواب مصطفیٰ خاں بہ معیاد سات برس کے قید ہو گئے تھے، سو ان کی تقصیر معاف ہوئی اور ان کو رہائی ملی۔ صرف رہائی کا حکم آیا ہے۔ جہاں گیر آباد کی زمین داری اور دلی کی املاک اور پنسن کے باب میں ہنوز (۱) کچھ حکم نہیں ہوا۔ ناچار وہ رہا ہو کر میرٹھ ہی میں ایک دوست کے مکان میں ٹھہرے ہیں میں بہ مجرد استماع (۲) اس خبر کے ڈاک میں بیٹھ کر میرٹھ گیا۔ ان کو دیکھا۔

    (۱) ہنوز : ابھی تک۔

    (۲) مجرد استماع: سنتے ہی/ جلدی سے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے