Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنام نواب انور الدوله شفق (۳)

مرزا غالب

بنام نواب انور الدوله شفق (۳)

مرزا غالب

MORE BYمرزا غالب

    خداوند نعمت!

    شرف افزاء نامہ پہنچا۔ شاہ اسرار الحق کے نام کا مکتوب اُن کی خدمت میں بھیج دیا گیا۔ جناب شاہ صاحب سالک مجذوب یا مجذوب سالک ہیں۔ اگر جواب بھجوا دیں گے تو جناب میں ارسال کیا جائے گا۔ قصیدے کو بارہا دیکھا اور غور کی۔ جس طرز پر ہے اُس میں گنجائش اصلاح کی نہ پائی، یعنی لفظ کی جگہ لفظ مرادف بالمعنی لا نا صرف اپنی دست گاہ کا اظہار ہے، ورنہ کوئی لفظ بے محل اور بے موقع نہیں، کوئی ترکیب، فارسی، ٹکسال باہر نہیں ہے، مگر ہاں، طرز گفتار کا بدلنا۔ اُس کے واسطے چاہیے دوسرا قصیدہ اس زمین میں ایک اور لکھنا اور وہ تکلف بارد (۱) ہے۔ بلکہ شاید، حضرت کو یہ منظور بھی نہ ہو۔ پس شرم کم خدمتی سے دلریش (۲) اور فرط خجلت (۳) سے سرور پیش ہو کر قصیدے کو اس لفافے میں بھیجتا ہوں۔ خدا کرے مور د عتاب نہ ہوں۔

    حضرت، انہدام مساکن و مساجد کا کیا گزارش کروں؟ بانی شہر کو وہ اہتمام مکانات کے بنانے میں نہ ہو گا جو اب والیان ملک کو ڈھانے میں ہے۔ الله الله، قلعے میں اکثر اور شہر میں بعض بعض وہ شاہجہانی عمارتیں ڈھائی گئی ہیں کہ کدال ٹوٹ ٹوٹ گئے ہیں، بلکہ قلعے میں تو ان آلات سے کام نہ نکلا۔ سرنگیں کھو دی گئیں اور بارود بچھائی گئی اور مکانات سنگین اُڑا دیئے گئے۔

    غلے کی گرانی، آفت آسمانی امراض دموی (۴) بلائے جانی، انواع و اقسام کے اورام بثور (۵) شائع، چاره نا سود مند اور سعی ضائع۔ میں نہیں جانتا کہ گیارہ ماہ مئی ۱۸۵۷ء کو پہردن چڑھے وہ فوج باغی میرٹھ سے دلی آئی تھی یا جنود قہر الہی کا پے در پے نزول ہوا تھا۔ یہ قدر خصوصیت سابق، دلی ممتاز ہے، ورنہ سرتا سر قلمر و ہند میں فتنہ و بلا کا دروازہ باز ہے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔

    جناب میر امجد علی صاحب کو بندگی، جناب منشی نادر حسین خاں صاحب کو سلام۔

    مرقومهٔ سحرگاه و آتیه ۲۴ ماه اگست ۱۸۶۰ء

    نجات کا طالب غالب

    (۱) تکلف بارد: فالتو یا بے کار بوجھ، بارد، یخ یا سر د کو کہتے ہیں۔

    (۲) دل ریش: دکھی، رنجیدہ۔

    (۳) خجلت : شرمندگی۔

    (۴) امراض دموی: سانس کی تکلیفیں۔

    (۵) اور ام بثور: پھوڑے پھنسیوں کی سوجن، ورم۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے