اے مری آنکھ ذرا نم ہو یہ ہے ذکر حسین
اے مری آنکھ ذرا نم ہو یہ ہے ذکر حسین
قد ادراک بھی اب خم ہو یہ ہے ذکر حسین
ہر رگ جاں سے یہ رہ رہ کے صدا آئی ہے
شورش دل نہ ابھی کم ہو یہ ہے ذکر حسین
غم کا اظہار کرے آنکھ بھی لب بھی دل بھی
زلف جذبات بھی برہم ہو یہ ہے ذکر حسین
آسماں پر بھی ہے لازم کہ کرے اشک نثار
ہر طرف بارش شبنم ہو یہ ہے ذکر حسین
ہم پہ لازم ہے نظر میں رہے دریائے فرات
پھر یہاں کوئی بھی موسم ہو یہ ہے ذکر حسین
با ادب بیٹھ یہ ہے محفل آل سرکار
کہ یہاں لہجہ بھی مدھم ہو یہ ہے ذکر حسین
اہل محفل سے کہو ذکر بہتر بھی کریں
ساتھ میں ان کا ضیاؔ غم ہو یہ ہے ذکر حسین
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.