Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فقط چند نسخوں کا ہے وہ سفینہ

الطاف حسین حالی

فقط چند نسخوں کا ہے وہ سفینہ

الطاف حسین حالی

MORE BYالطاف حسین حالی

    فقط چند نسخوں کا ہے وہ سفینہ

    چلے آئے ہیں جو کہ سینہ بہ سینہ

    نہ ان کو نباتات سے آگہی ہے

    نہ اصلاً خبر معدنیات کی ہے

    نہ تشریح کی لے کسی پر کھلی ہے

    نہ علم طبیعی نہ کیمسٹری ہے

    نہ پانی کا علم اور نہ علم ہوا ہے

    مریضوں کا ان کے نگہباں خدا ہے

    نہ قانون میں ان کے کوئی خطا ہے

    نہ مخزن میں انگشت رکھنے کی جا ہے

    سیدی میں لکھا ہے جو کچھ بجا ہے

    نفیسی کے ہر قول پر جاں فدا ہے

    سلف لکھ گئے جو قیاس اور گماں سے

    صحیفے ہیں اترے ہوئے آسماں سے

    وہ شعر اور قصائد کا ناپاک دفتر

    عفونت میں سنڈاس سے جو ہے بد تر

    زمیں جس سے ہے زلزلہ میں برابر

    ملک جس سے شرماتے ہیں آسماں پر

    ہوا علم و دیں جس سے تاراج سارا

    وہ علموں میں علم ادب ہے ہمارا

    برا شعر کہنے کی گر کچھ سزا ہے

    عبث جھوٹ بکنا اگر ناروا ہے

    تو وہ محکمہ جس کا قاضی خدا ہے

    مقرر جہاں نیک و بد کی سزا ہے

    گنہ گار واں چھوٹ جائیں گے سارے

    جہنم کو بھر دیں گے شاعر ہمارے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے