Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیٹھے ہیں

محمد طٰہ خان

بیٹھے ہیں

محمد طٰہ خان

MORE BYمحمد طٰہ خان

    جو مے خانے میں ساقی کی جگہ خرکار بیٹھے ہیں

    تو مسجد میں بھی مولانا عذاب النار بیٹھے ہیں

    خداوندا یہ تیرے سادہ دل بندے کہاں جائیں

    یہاں لٹھ مار بیٹھے ہیں وہاں لٹھ مار بیٹھے ہیں

    یہ مکتب ہے یہاں طفلان دل افگار بیٹھے ہیں

    ہزاروں بار اٹھے ہیں ہزاروں بار بیٹھے ہیں

    تلاش علم کی ایسی سزا دی ہے معلم نے

    نہیں اٹھنے کی طاقت کیا کریں ناچار بیٹھے ہیں

    کلب ہے اس میں کچھ خوبان خوشبو دار بیٹھے ہیں

    خدا رکھے فرنگی دور کے آثار بیٹھے ہیں

    گناہ باسلیقہ کر کے کہتے ہیں یہ آپس میں

    غنیمت ہے کہ ہم صورت یہاں دو چار بیٹھے ہیں

    یہ دفتر ہے یہاں افسر بنے تلوار بیٹھے ہیں

    بچارے ماتحت چاقو پہ رکھے دھار بیٹھے ہیں

    سحر سے شام تک چلتی رہی ہے چائے پر چائے

    نہ یہ بیکار بیٹھے ہیں نہ وہ بیکار بیٹھے ہیں

    مأخذ:

    Muntakhab Shahekar Mazahiya Shayari (Pg. 127)

    • مصنف: Roohi Kanjahi
      • اشاعت: 1992
      • ناشر: Alhamd Publications
      • سن اشاعت: 1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے