Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو رہے ہیں نت نئے قانون جاری ان دنوں

رنجور عظیم آبادی

ہو رہے ہیں نت نئے قانون جاری ان دنوں

رنجور عظیم آبادی

MORE BYرنجور عظیم آبادی

    ہو رہے ہیں نت نئے قانون جاری ان دنوں

    چل رہی ہے دل پہ عالم کے کٹاری ان دنوں

    ٹیکس کی بھر مار سے ماتم ہے سارے ہند میں

    کچھ سنی جاتی نہیں فریاد و زاری ان دنوں

    حاکمان ہند کو اپنی ہی عشرت سے ہے کام

    کون کرتا ہے ہماری غم گساری ان دنوں

    مال و عزت جاہ و منصب اپنے سب جاتے رہے

    رہ گئی ہے صرف ان کی یادگاری ان دنوں

    آفسوں میں سر کھلے بنگالیوں کی دھوم ہے

    مر رہے ہیں مارے فاقوں کے بہاری ان دنوں

    علم حاصل کر کے بھی ملتی نہیں ہے نوکری

    رحم کے قابل ہے بس حالت ہماری ان دنوں

    ہم فدا ہوں ان پہ اور وہ ہم سے یوں بد ظن رہیں

    کام آتی ہے نہیں کچھ جاں نثاری ان دنوں

    جور ان کے سہتے سہتے ناک میں دم آ گیا

    کیا کروں کرتا نہیں ہے بخت یاری ان دنوں

    پتا پتا انڈیا کے باغ کا مرجھا گیا

    کیوں ادھر آتی نہیں باد بہاری ان دنوں

    ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ہوں اس پٹنہ جیسے شہر میں

    خلق ہے میونسپلٹی سے عاری ان دنوں

    ہے یہ سطوت بات کرتے ملک برہما فتح تھا

    تیغ انگلستاں پہ ہے کیا آب داری ان دنوں

    خوش بیانی پر جو اپنی شاد رہتے تھے بہت

    ان کی ہے رنج و الم سہنے کی باری ان دنوں

    سنتے ہیں اب تک نہیں آیا حماقت سے وہ باز

    سر پہ احمق کے ہے پھر جن کی سواری ان دنوں

    گلعذار پارسی ہر دم گلے کا ہار ہے

    لوٹتی ہے خاک پر مالن بچاری ان دنوں

    فارسی بھی ہو گئی اب تو زبان مادری

    قابلیت ہو گئی دونی دونی ہماری ان دنوں

    مأخذ:

    Deewan-e-Ranjor (Rekhta Website) (Pg. 144)

    • مصنف: رنجور عظیم آبادی
      • ناشر: خدا بخش لائبریری،پٹنہ
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے