Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوتے چور

MORE BYعصمت اللہ عصمت بیگ

    ایک دن میں نے کہا یہ ایک جوتے چور سے

    جوتیوں پر کیوں ہمیشہ تیری رہتی ہے نظر

    اور بھی گر ہیں کئی روزی کمانے کے لئے

    چھوڑ یہ چوری کے دھندے کوئی اچھا کام کر

    سن کے میری بات یہ اس نے دیا ہنس کر جواب

    تم تو بالکل چونچ ہو تم کو نہیں کچھ بھی خبر

    اس سے بڑھ کر کون سا دھندا ہے انٹرنیشنل

    شہرۂ آفاق عالمگیر ہے اپنا ہنر

    چپہ چپہ چور بازاری کا ہے بازار گرم

    چل رہا ہے ہر جگہ دھندا یہی شام و سحر

    ہر جگہ چوری کا چرچا ہر جگہ ہے لوٹ مار

    دن دہاڑے لٹ رہا ہے ہر طرف فرد بشر

    پھر گرانی کی گرانباری سے پتلا حال ہے

    شیونگ اسٹک کی وہ قیمت ہے کہ منڈھ جاتا ہے سر

    یہ وہ دھندا ہے بری ہے قید انکم ٹیکس سے

    یہ وہ پیشہ ہے نہیں جس پر گرانی کا اثر

    اس میں فرقہ واریت ہے اور نہ صوبہ واریت

    بین الاقوامی ہماری ہے مصفا رہ گزر

    شرط اتنی ہے کہ ہو ایسی صفائی ہاتھ میں

    ایک جنبش میں چلے جوتا ادھر پاؤں ادھر

    جو صفایا قوم کا کر دے وہی لیڈر ہے آج

    ہو صفائی ہاتھ میں جس کے وہ ہے اہل ہنر

    اور بھی اس کے علاوہ سینکڑوں ایسے ہیں چور

    ڈالتے رہتے ہیں جو ڈاکے پہ ڈاکے بے خطر

    بعض ایسے ہیں چرا لیتے ہیں مضموں شعر کے

    اور کہہ لیتے ہیں اپنا شعر ڈاکا ڈال کر

    تم بھی تو چوری چھپے ان گنتی کرتے ہو گناہ

    ڈالتے رہتے ہو ہر سو تم بھی دزدیدہ نظر

    جوتیاں چٹخاتے تم پھرتے ہو روزی کے لئے

    اپنی روزی ہم کما لیتے ہیں جوتے مار کر

    مأخذ:

    Anwar-e-Tabassum (Pg. 85)

    • مصنف: Mirza Asmatullah Bag Asmat
      • اشاعت: 1956
      • ناشر: Dakan Studio Abid Circle Hyderabad
      • سن اشاعت: 1956

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے