Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں درہم کہیں ڈالر کہیں دینار کا جھگڑا

ظفر کمالی

کہیں درہم کہیں ڈالر کہیں دینار کا جھگڑا

ظفر کمالی

MORE BYظفر کمالی

    کہیں درہم کہیں ڈالر کہیں دینار کا جھگڑا

    کہیں لہنگا کہیں چولی کہیں شلوار کا جھگڑا

    وطن میں آج کل اس ذات سے اس ذات کو شکوہ

    لگا ہونے کہیں اس پار سے اس پار کا جھگڑا

    وہ مسجد ہو کہ مندر ہو ادب ہو یا سیاست ہو

    وہی ہے جنگ کرسی کی وہی دستار کا جھگڑا

    زمانے کی روش سے کر لیا ہے سب نے سمجھوتا

    کوئی معنی نہیں رکھتا یہاں کردار کا جھگڑا

    کسی کی ٹانگ ٹوٹے یا کسی احمق کا سر پھوٹے

    اگر ہونے لگے ہوشیار سے ہوشیار کا جھگڑا

    یہی انساں کھلونوں کے لیے بچپن میں لڑتا ہے

    بڑے ہونے پہ کرتا ہے در و دیوار کا جھگڑا

    یہ دنیائے محبت بھی انوکھی چیز ہے صاحب

    کبھی انکار پر نالش کبھی اقرار کا جھگڑا

    چھڑا جب ان کے گھر جھگڑا تو ان کی عقل چکرائی

    جو سلجھاتے رہے تھے عمر بھر بازار کا جھگڑا

    امیروں کی لڑائی میں کوئی لذت نہیں ہوتی

    مزہ آتا ہے جب ہو مفلس و نادار کا جھگڑا

    اگر جاہل بنے عالم تو کر تائید تو اس کی

    ظفرؔ اچھا نہیں ہوتا ہے یہ بے کار کا جھگڑا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے