Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خسارے پر خسارے کا بجٹ تیار ہوتا ہے

ظفر کمالی

خسارے پر خسارے کا بجٹ تیار ہوتا ہے

ظفر کمالی

MORE BYظفر کمالی

    خسارے پر خسارے کا بجٹ تیار ہوتا ہے

    معیشت کی ترقی کا مگر پرچار ہوتا ہے

    تجارت جس طرح بازار میں کرتا ہے پنساری

    ادب میں بھی وہی دن رات کاروبار ہوتا ہے

    اگر مرنے کی ٹھانی ہے تو کیا سوچا ہے یہ تم نے

    گرانی میں کفن ملنا بہت دشوار ہوتا ہے

    میاں جاتے تو ہو سر پر لیے فریاد کی گٹھری

    پتہ بھی ہے تمہیں تھانے میں تھانے دار ہوتا ہے

    گلے شکوے سے کیا حاصل کہ دور بے اصولی میں

    جو چلتا ہے اصولوں پر ذلیل و خوار ہوتا ہے

    نگاہوں میں جو منظر ہو وہی سب کچھ نہیں ہوتا

    بہت کچھ اور بھی پیارے پس دیوار ہوتا ہے

    ڈکاریں مارتے کاروں میں ناکارے نظر آئیں

    مگر مرتا ہے جو بھوکوں کوئی فن کار ہوتا ہے

    چلو ہم بھی ملا دیں اپنی خودداری کو مٹی میں

    ''کہ دانہ خاک میں مل کر گل گلزار ہوتا ہے''

    خودی اس کی بلندی کی طرف جا ہی نہیں سکتی

    کرایہ دار کچھ بھی ہو کرایے دار ہوتا ہے

    جو اپنا بھائی ہے رہتا ہے وہ پاؤں کی ٹھوکر میں

    مگر جورو کا بھائی تو گلے کا ہار ہوتا ہے

    بڑھاپے میں بھی ٹی وی پر وہ آنکھیں سینک لیتے ہیں

    وہ جب چاہیں حسینوں کا انہیں دیدار ہوتا ہے

    خوشامد میں ہی آمد ہے ظفرؔ تو بھی خوشامد کر

    اسی کے فیض سے بیڑا سبھوں کا پار ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے