Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میوزک ڈائریکٹر

قتیل شفائی

میوزک ڈائریکٹر

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    کبھی سارے کبھی گاما کبھی پادھا کبھی نیسا

    مسالہ جان کر اس نے سدا ہر گیت کو پیسا

    کبھی اس نے ملا دیکھا جو مولی کو چقندر سے

    تو لایا دور کی کوڑی یہ سرگم کے سمندر سے

    بنائی جو بھی طرز اس نے وہ فن کی جان ہوتی تھی

    کہ اس میں اونٹ کی گردن سے لمبی تان ہوتی تھی

    نہیں تھا چور لیکن کوئی تہمت آ بھی جاتی تھی

    کسی کی دھن سے اس کی دھن کبھی ٹکرا بھی جاتی تھی

    کئے ہیں بھانجے ریکارڈنگ میں شامل باجا

    لکھایا گیت باورچی سے اس نے ''آسورےراجا''

    یہ اکثر شاعروں کو بے طرح اصلاح دیتا ہے

    اور اس پر اپنے سازندوں سے کھل کر داد لیتا ہے

    مہورت پر سدا اس کے لگے میں ہار ہوتے تھے

    ضرورت پر اسے دو گھونٹ بھی درکار ہوتے تھے

    برہمن کو گوائیں ٹھمریاں اس نے شوالے میں

    خدا بخشے بہت سی خوبیاں تھیں مرنے والے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے