سنا ہے روز وہ ہم کو سنور کے دیکھتے ہیں
سنا ہے روز وہ ہم کو سنور کے دیکھتے ہیں
یہ بات سچ ہے تو ان پہ بھی مر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے لوگوں سے محبوب ہے مرا گنجا
چلو کہ چاند پہ اس کی اتر کے دیکھتے ہیں
کریں گے آنکھ مٹکا وہ کیا پڑوسن سے
جو لوگ اپنی ہی بیوی کو ڈر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے شوق ہے اس کو بھی پہلوانی کا
چلو کہ اس سے بھی دو ہاتھ کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے چشمہ لگاتا نہیں گدھا کوئی
یہ بات ہے تو ہری گھاس چر کے دیکھتے ہیں
گئے زمانے کی باتیں ہیں شکل اور صورت
بس اب تو اہل نظر خم کمر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے پیار ہے اس کو کلین چہروں سے
سو ہم بھی چہرے سے داڑھی کتر کے دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.