Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تب

MORE BYبدر منیر

    پہلے ہم جاتے تھے جب سسرال میں

    بولتا تھا ہر کوئی سر تال میں

    دے نہیں سکتے اسے لفظوں کا روپ

    گرم جوشی تھی جو استقبال میں

    ساس کا چہرہ چمک اٹھتا تھا یوں

    چاند جیسے جھیل کے پاتال میں

    پیار میں ڈوبی سسر کی گفتگو

    کتنی شیرینی تھی ان اقوال میں

    کھلکھلا اٹھتی تھیں ساری سالیاں

    پھرتیاں آتی تھیں ان کی چال میں

    بیٹھنے پاتے نہ تھے اور دفعتاً

    سج کے آ جاتی تھی چائے تھال میں

    عہد ماضی کا وہ باب تابناک

    بھول ہم سکتے ہیں کیسے حال میں

    اب

    اب کبھی جاتے ہیں جب سسرال میں

    اور وہ بھی ایک بار اک سال میں

    گرم جوشی صرف دکھلاتی ہے اب

    سرد مہری ہم کو استقبال میں

    ساس پا کر میرے آنے کی خبر

    سر چھپا کر سو گئی ہے شال میں

    اور سسر لگتا ہے یوں بیٹھا ہوا

    شیر جیسے آدمی کی کھال میں

    سالیاں کرکے سلام سرسری

    مست ہو جاتی ہیں اپنے حال میں

    چائے کا تو ذکر ہی مت کیجیے

    اب تو بس کالا ہے سب کچھ دال میں

    وقت ہم پر یہ بھی آنا تھا منیرؔ

    پھنس گئے ہیں اب تو اک جنجال میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے