Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آئی ہے اس کے کوچے سے ہو کر صبا کچھ اور

میر تقی میر

آئی ہے اس کے کوچے سے ہو کر صبا کچھ اور

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    آئی ہے اس کے کوچے سے ہو کر صبا کچھ اور

    کیا سر میں خاک ڈالتی ہے اب ہوا کچھ اور

    تدبیر دوستوں کی مجھے نفع کیا کرے

    بیماری اور کچھ ہے کریں ہیں دوا کچھ اور

    مستان عشق و اہل خرابات میں ہے فرق

    مے خوار گی کچھ اور ہے یہ نشہ تھا کچھ اور

    کیا نسبت اس کی قامت دل کش سے سرو کو

    انداز اس کا اور کچھ اس کی ادا کچھ اور

    مانجا جو آرسی نے بہت آپ کو تو کیا

    رخسار کے ہے سطح کی اس کے صفا کچھ اور

    اس کی زیادہ گوئی سے دل داغ ہو گیا

    شکوہ کیا جب اس سے تب ان نے کہا کچھ اور

    اس طور سے تمہارے تو مرتے نہیں ہیں ہم

    اب واسطے ہمارے نکالو جفا کچھ اور

    صورت پرست ہوتے نہیں معنی آشنا

    ہے عشق سے بتوں کے مرا مدعا کچھ اور

    مرنے پہ جان دیتے ہیں وارفتگان عشق

    ہے میرؔ راہ و رسم دیار وفا کچھ اور

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0810

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے