Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آیا جو اپنے گھر سے وہ شوخ پان کھا کر

میر تقی میر

آیا جو اپنے گھر سے وہ شوخ پان کھا کر

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    آیا جو اپنے گھر سے وہ شوخ پان کھا کر

    کی بات ان نے کوئی سو کیا چبا چبا کر

    شاید کہ منہ پھرا ہے بندوں سے کچھ خدا کا

    نکلے ہے کام اپنا کوئی خدا خدا کر

    کان اس طرف نہ رکھے اس حرف ناشنو نے

    کہتے رہے بہت ہم اس کو سنا سنا کر

    کہتے تھے ہم کسو کو دیکھا کرو نہ اتنا

    دل خوں کیا نہ اپنا آنکھیں لڑا لڑا کر

    آگے ہی مر رہے ہیں ہم عشق میں بتاں کے

    تلوار کھینچتے ہو ہم کو دکھا دکھا کر

    وہ بے وفا نہ آیا بالیں پہ وقت رفتن

    سو بار ہم نے دیکھا سر کو اٹھا اٹھا کر

    جلتے تھے ہولے ہولے ہم یوں تو عاشقی میں

    پر ان نے جی ہی مارا آخر جلا جلا کر

    سوتے نہ لگ چل اس سے اے باد تو نے ظالم

    بہتیروں کو سلایا اس کو جگا جگا کر

    مدت ہوئی ہمیں ہے واں سے جواب مطلق

    دفتر کیے روانہ لکھ لکھ لکھا لکھا کر

    کیا دور میرؔ منزل مقصود کی ہے اپنے

    اب تھک گئے ہیں اودھر قاصد چلا چلا کر

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1824

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے