آیا تھا خانقہ میں وہ نور دیدگاں کا
آیا تھا خانقہ میں وہ نور دیدگاں کا
تہ کر گیا مصلیٰ عزلت گزید گاں کا
آخر کو خاک ہونا درپیش ہے سبھوں کو
ٹک دیکھ منہ کدھر ہے قامت خمید گاں کا
جو خار دشت میں ہے سو چشم آبلہ سے
دیکھا ہوا ہے تیرے محنت کشید گاں کا
اب زیر خاک رہنا مشکل ہے کشتگاں کو
آرام کھو چلا تو ان آرمیدگاں کا
تیر بلا کا ہر دم اب میرؔ ہے نشانہ
پتھر جگر ہے اس کے آفت رسید گاں کا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0134
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.