Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب کچھ مزے پر آیا شاید وہ شوخ دیدہ

میر تقی میر

اب کچھ مزے پر آیا شاید وہ شوخ دیدہ

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اب کچھ مزے پر آیا شاید وہ شوخ دیدہ

    آب اس کے پوست میں ہے جوں میوۂ رسیدہ

    آنکھیں ملا کبھو تو کب تک کیا کروں میں

    دنبالہ گردی تیری اے آہوئے رمیدہ

    پانی بھر آیا منہ میں دیکھے جنہوں کے یا رب

    وے کس مزے کے ہوں گے لب ہائے نا مکیدہ

    سائے کو اس پری کے لگتا نہ تھا چمن میں

    مغرور کاہے پر ہے شمشاد قد کشیدہ

    آنکھیں ہی بچھ رہی ہیں اہل نظر کی یکسر

    چلتے ہوئے زمیں پر رکھ پاؤں دیدہ دیدہ

    چل سیر کرنے تو بھی تا صبح آنکھیں کھولیں

    منہ پر ترے چمن میں گل ہائے نو دمیدہ

    محراب میں رہو نہ سجدہ کیا کرو نہ

    بے وقت کیا ہے طاعت قد اب ہوا خمیدہ

    پروانہ گرد پھر کر جل بھی بجھا ولیکن

    خاموش رات کو تھی شمع زباں بریدہ

    دیکھا مجھے شب گل بلبل نے جو چمن میں

    بولا کی میرے منہ پر کیا کیا دہن دریدہ

    قلب و کبد تو دونوں تیروں سے چھن رہے ہیں

    وہ اس ستم کشی پر ہم سے رہے کبیدہ

    اشعار میرؔ سب نے چن چن کے لکھ لیے ہیں

    رکھیں گے یاد ہم بھی کچھ بیتیں چیدہ چیدہ

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1719

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے