اندوہ و غم کے جوش سے دل رک کے خوں ہوا
اندوہ و غم کے جوش سے دل رک کے خوں ہوا
اب کے مجھے بہار سے آگے جنوں ہوا
اچھا نہیں ہے رفتن رنگیں بھی اس قدر
سنیو کہ اس کی چال پر اک آدھ خوں ہوا
جی میں تھا خوب جا کے خرابے میں روئیے
سیلاب آیا آ کے چلا کیا شگوں ہوا
نخچیر گاہ عشق میں افراط صید سے
روح الامیں کا نام شکار زبوں ہوا
ہوں داغ نازکی کہ کیا تھا خیال بوس
گلبرگ سا وہ ہونٹ جو تھا نیلگوں ہوا
میں دور ہوں اگرچہ برابر ہوں خاک سے
اس رہ میں نقش پا ہی مرا رہنموں ہوا
میرؔ ان نے سرگزشت سنی ساری رات کو
افسانہ عاشقی کا ہماری فسوں ہوا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0759
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.