Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسیر کر کے نہ لی تو نے تو خبر صیاد

میر تقی میر

اسیر کر کے نہ لی تو نے تو خبر صیاد

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اسیر کر کے نہ لی تو نے تو خبر صیاد

    اڑا کیے مرے پرکالۂ جگر صیاد

    پھریں گے لوٹتے صحن‌ چمن میں باؤ کے ساتھ

    موئے گئے بھی مرے مشت بال و پر صیاد

    رہے گی ایسی ہی گر بیکلی ہمیں اس سال

    تو دیکھیو کہ رہے ہم قفس میں مر صیاد

    چمن کی باؤ کے آتے خبر نہ اتنی رہی

    کہ میں کدھر ہوں کدھر ہے قفس کدھر صیاد

    شکستہ بالی کو چاہے تو ہم سے ضامن لے

    شکار موسم گل میں ہمیں نہ کر صیاد

    ہوا نہ وا در گل زار اپنے ڈھب سے کبھو

    کھلا سو منہ پہ ہمارے قفس کا در صیاد

    سنا ہے بھڑکی ہے اب کی بہت ہی آتش گل

    چمن میں اپنے بھی ہیں خار و خس کے گھر صیاد

    لگی بہت رہیں چاک قفس سے آنکھیں لیک

    پڑا نہ اب کے کوئی پھول گل نظر صیاد

    اسیر میرؔ نہ ہوتے اگر زباں رہتی

    ہوئی ہماری یہ خوش خوانیٔ سحر صیاد

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 2, Ghazal No- 0799

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے