Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اٹھکھیلیوں سے چلتے طفلی میں جان مارے

میر تقی میر

اٹھکھیلیوں سے چلتے طفلی میں جان مارے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    اٹھکھیلیوں سے چلتے طفلی میں جان مارے

    نام خدا ہوا ہے اب وہ جوان بارے

    اپنی نیاز تم سے اب تک بتاں وہی ہے

    تم ہو خدائے باطل ہم بندے ہیں تمہارے

    ٹھہرے ہیں ہم تو مجرم ٹک پیار کر کے تم کو

    تم سے بھی کوئی پوچھے تم کیوں ہوئے پیارے

    کل میں جو سیر میں تھا کیا پھول پھول بیٹھی

    بلبل لیے ہے گویا گلزار سب اجارے

    کرتا ہے ابر نیساں پر در دہن صدف کا

    منہ جو کوئی پسارے ایسے کنے پسارے

    اے کاش غور سے وہ دیکھے کبھو ٹک آکر

    سینے کے زخم اب تو غائر ہوئے ہیں سارے

    چپکا چلا گیا میں آزردہ دل چمن سے

    کس کو دماغ اتنا بلبل کو جو پکارے

    میدان عشق میں سے چڑھ گھوڑے کون نکلا

    مارے گئے سپاہی جتنے ہوئے اتارے

    جو مر رہے ہیں اس پر ان کا نہیں ٹھکانا

    کیا جانیے کہاں وے پھرتے ہیں مارے مارے

    کیا برچھیاں چلائیں آہوں نے نیم شب کی

    رخنے ہیں آسماں میں سارے نہیں ستارے

    ہوتی ہے صبح جو یاں ہے شام سے بھی بد تر

    کیا کہیے میرؔ خوبی ایام کی ہمارے

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 5, Ghazal No- 1760

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے